Loading

اُٹھائے سولی وہ گرتا سنبھلتا دیکھا ہے

Uthaye suli wo girta sambhalta dekha hai
ایسٹر| اسمبلیز آف گاڈ| 6|
+
اٹھائے سولی وہ گرتا سنبھلتا دیکھا ہے
فلک کی آنکھ سے آنسو ٹپکتا دیکھا ہے
۱
بھرے بازار میں کوڑوں کی مار کھاتے ہوئے
یروشلیم سے مسیحا نکلتا دیکھا ہے
۲
وہ کلوری کا مسافر ویران راہوں میں
کہ پتھروں پہ چھِدے پاؤں چلتا دیکھا ہے
۳
جو سب کا شافی پلاتا تھا سب کو آبِ حیات
وہ دکھ کی دار پہ پیاسا تڑپتا دیکھا ہے
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Projector