Loading

اس کربِ مسلسل کا سفر یاد رہے گا

Us karb-e-musalsal ka safar yad rahega
ایسٹر، غزلیات| پادری حزقی ایل سروش| 9|
+
اس کرب مسلسل کا سفر یاد رہے گا
بکھرے ہوئے کانٹوں کا نگر یاد رہے گا
۱
ظلمت کا بادل بھی وہاں خوب تھا برسا
وہ خون میں بھیگا ہوا سر یاد رہے گا
۲
جس شخص نے سولی پہ باندھی ہیں مرادیں
اس پیکرِ الفت کا ہنر یاد رہے گا
۳
اترے گا نہ ذہنوں سے کبھی نقشِ مسیحا
وہ جانِ وفا شام و سحر یاد رہے گا
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Projector