سنا دو مجھ کو وہ پریم کہانی
پریم کہانی وہی پرانی
(۱)
کاہے اس کو سولی چڑھایا ، کاہے اس کا خون بہایا
کاہے اس پریمی کو ستایا ، کاہے اس کی قدر نہ جانی
(۲)
ہائے اگر وہ مارا نہ جاتا ، کون میرے اوپر غم کھاتا
کون مجھے پھر آ کے بچاتا، کس کو پڑی تھی جان گنوانی
(۳)
لوگوں سے اس کا ستایا جانا، اور وہ ان کا بخشا جانا
مرتے دم تک پریم نبھانا، اس کو پڑی تھی یہ فتح پانی
(۴)
کیا کچھ تارن ہار کیا ہے، مجھ پاپی کو پیار کیا ہے
جنت کا حقدار کیا ہے، بیٹے کی دے کے قربانی
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.