میں مسافر سولیوں کا ، جاگتا ہوں رات دن خون بن کے ہر طرف ، بہہ رہا ہوں رات دن (۱)
تو نے ٹھکرایا ہے میری دار کو اب یاد رکھ
کب تو لوٹے گا یہی میں ، سوچتا ہوں رات دن
(۲)
تو اکیلا تھک گیا ہےدُور تیری منزلیں
ساتھ مجھ کو لے کے چل دے ، گا رہا ہوں رات دن
(۳)
کس قدر تاریک ہے یہ رہِ گزر تیری سروشؔ
اندھی نگری میں چراغاں ، کر رہا ہوں رات دن
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.