Loading

دار پہ قرباں کون ہُوا ہے

Daar pe qurbaan kaun huwa hai
ایسٹر، کیتھولک کلیسیا| ہوشعنا| 5|
+
دار پہ قرباں کون ہُوا ہے
درد میں ڈوبی شام بتا
جس نے جان فدا کی ہم پہ
اُس محسن کا نام بتا
۱
کس کے ظلم کی آگ ہوئی ہے
سرد کہ سینہ جلتا ہے
کیا اِس دنیا میں یوں ہر سو
حکم جفا کا چلتا ہے
یہی صلہ ہے کیا نیکی کا
اور یہی انعام بتا
۲
کون سی غم کی ماری ماں کی
آنکھ کا تارا ٹوٹ گیا
اس کے دل کا چین لٹا ہے
اور مقدر پھوٹ گیا
کس نے سُکھ کی آس میں پائے
انجانے آلام بتا
۳
کیا دیکھا ہے تُو نے اُس
بے عیب کا یہ غم ناک سفر
سولی ، کانٹے ، کوڑے ، پتھر
اور کٹھن یہ راہ گزر
تو مغموم اُداس ہے کیونکر
شامِ اَلم آ شام بتا
۴
کس معصوم کے خون کا دھارا
تیری شفق میں پھیلا ہے
کچھ تو خبر دے شامِ غریباں
تیرا دل کیوں میلا ہے
کون سی شب ہے صبحِ درخشاں
جس کا ہے انجام بتا
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Projector