اگر مَیں فرشتوں کی بولُو ں زُبانیں، فلک سے بھی اُونچی ہوں میری اُڑانیں
مگر مَیں محبت نہ رکھوں تو بے پھل، کہ جیسے فقط ٹھنٹھناتا ہو پیتل
یا پھر جھنجھناتی ہوئی جھانجھ ہوں مَیں ، محبت نہیں تو فقط بانجھ ہوں مَیں
۱
اگر مَیں ہر اِک علم سے آشنا ہوں، اگر مَیں ہر اِک بھید کو جانتا ہوں
اگر ہے نبوت کی نعمت بھی حاصل ، یہاں تک ہے یہ میرا ایمان کامل
پہاڑوں کو اُن کی جگہ سے ہٹا دُوں، ناممکن کو ایماں سےممکن بنا دُوں
مگر مَیں محبت نہ رکھوں نگر میں، تو کچھ بھی نہیں ہوں مَیں اُس کی نظر میں
۲
محبت ہے صابر محبت ہے قائم، ازل سے ابدتک محبت ملائم
یہ کرتی نہیں ہے حسد بھی کسی سے، ملبس یہ رہتی ہے پاکیزگی سے
کبھی بھی یہ شیخی نہیں مارتی ہے، کہ نخوت کسی سے سدا ہارتی ہے
تکبر سے ہر گز نہیں پھولتی ہے، حلیمی کا دامن نہیں چھوڑتی ہے
نازیبا کوئی کام کرتی نہیں ہے، یہ وعدوں سے اپنے مُکرتی نہیں ہے
۳
یہ علم و ہنر سارے جاتے رہیں گے ، زوال اور پستی کا قصہ بنیں گے
ہر اِک شے فنا کا حوالہ بنے گی، محبت بقا کا اُجالا بنے گی
ازل سے ابدتک رہیں گے یہ قائم، کہ ایماں اُمید اور محبت ہیں دائم
مگر اِن میں افضل محبت ہے پیارے، کہ نامِ خدا ہے محبت ہی پیارے
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.