تیس روپے میں بکتے دیکھا جو حقدارِ زمانہ تھا لعنتی بن کر پٹتے دیکھا جو پندارِ فسانہ تھا ۱
جان لُٹانے پاپ اُٹھانے
یسوع مسیحا آیا تھا
سولی پر سسکتے دیکھا
جو معمارِ شاہانہ تھا
۲
پاک لہو کی بکھریں بوندیں
لکڑی کے شہتیروں پر
دھیرے دھیرے رِستے دیکھا
جو معمور پیمانہ تھا
۳
دکھی انساں دُکھی رحماں
میل ہو اِن کا تو کیسے
اُن کو مسیح میں ملتے دیکھا
جو شاہکار یگانہ تھا
۴
عاشق تیرا ایسا ہوا ملؔ
ہوش میں ہے پر ہوش نہیں
گاتے گاتے اُٹھتے دیکھا
جو ناکار دہانہ تھا
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.