Loading

میں کیا کہوں کہ کیا کیا دیکھا ہے یروشم میں

Mai kya kahun ky kya kya dekha hai Jerusalem main
غزلیات| 4|
+
میں کیا کہوں کہ کیا کیا
دیکھا ہے یروشلم میں
سودا خدا کا ہوتا
دیکھا ہے یروشلم میں
1
کانٹوں کا تاج اُسکے
سر پر پہنا دیا
اُن پاپیوں نے اُسکا
مذاق بنا دیا
سب سختیوں کو سہتا
دیکھا ہے یروشلم میں
2
مصلوب کر کے اُسکو
تھا قبر میں اُتارا
لپٹا ہوا قبر میں
خالق وہ ہمارا
پہرہ بٹھا دیا ہے
دیکھا ہے یروشلم میں
3
دن تیسرے قبر سے
زندہ وہ ہو گئے ہیں
دیکھی قبر ہے خالی
شاگرد کہہ رہے ہیں
معجزہ ہے خوشی کا
دیکھا ہے یروشلم میں
4
۔ موت اور شیطان بھاگے
خوش ہیں جہان والے
پا گئے شفا دکھی سب
جو ہیں ایمان والے
بخشش کا دریا بہتا
دیکھا ہے یروشلم میں
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Projector