Loading

لہو کے تار سے پیکر میرا سِیا اُس نے

Lahoo ke taar se pekar mera siya us ne
غزلیات| 4|
+
لہو کے تار سے پیکر میرا سِیا اُس نے
میں بے وجود تھا چہرہ مجھے دِیا اُس نے
۱
گناہ کے واسطے بکتا رہا مسلسل میں
مجھے خرید کے اپنا بنا لِیا اُس نے
۲
گناہ کا زہر رگوں میں اُتر گیا لیکن
بدن نچوڑ کے تریاق دے دِیا اُس نے
۳
بیان کیسے کروں میں محبتیں اُس کی
کہ مجھ کو اپنی پناہ میں چھپا لِیا اُس نے
۴
صلیب دار پہ خالدؔ لہو لہو ہو کر
بدی کے کوڑھ سے مجھ کو رہا کِیا اُس نے
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Projector