کرتی تھی نالہ و زاری بَن تلوار اُس کی غم خواری دل کو چھید کر پار ہو گئی ۱
ہائے کیسی تھی آزردہ
یہ مبارک برگزیدہ
ماں اکلوتے بیٹے کی
۲
ماں شفیق رنجیدہ خاطر
روتی تھی بیٹے کی خاطر
جو ایذائیں جھیلتا تھا
۳
کون سا آدمی ترس نہ کھاتا
ماں مسیح کی اگر دیکھتا
اس دردناک مصیبت میں
۴
کون اس قدر سخت دل ہوتا
جو اس ماں کے ساتھ نہ روتا
بیٹے کی ہمدردی میں
۵
یسوع کو دکھ سہتے دیکھا
اس کو کوڑے کھاتے دیکھا
عاصیوں کے عوض میں
۶
دیکھتی اپنا پیارا بیٹا
جو صلیب پر خون بہاتا
رسوا ہو کر مرتا ہے
۷
بخش دے مجھے ماں پیاری
اپنے جیسی دل آزاری
تیرے غم میں ہوں شریک
۸
تو سرگرمی کر عنایت
میرے دل کی کر ہدایت
کہ مسیح کو پیار کروں
۹
جو سزا اُس نے اٹھائی
اور قربانی جو چڑھائی
اس میں مجھے شامل کر
۱۰
زخمی بیٹے کے عذاب کا
شفیق منجی کی تکلیف کا
میں بھی بنوں حصہ دار
۱۱
موت تک تیرا غمخوار رہنا
یسوع کے ساتھ تکلیف سہنا
دل و جان سے چاہتا ہوں
۱۲
پاک صلیب کے نیچے رونا
دکھ میں تیرا ساتھی ہونا
میں ہر وقت چاہتا ہوں
۱۳
جائے موت سے جسم فانی
روح کو ملے تاج آسمانی
میری سن اے ماں شفیق
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.