ہم بے کسوں کے واسطے یہ عید ہو گئی آمد یسوع کی فرش پہ مفید ہو گئی ۱
شمعون منتظر کی بر امید ہو گئی
آدم حوا نے تب ہی خورد ثمر کر لیا
۲
جنت ہوا مقفل اس ناجائز کار سے
دنیا حزیں مایوس تھی نادم تھی پریشاں
۳
تاہم غفور کی نگاہِ رحم ہو گئی
یسوع کی چین زندگی کافور ہو گئی
۴
میرے سوا کسی سے بھی ممکن نہیں نجات
دل میں تھی آرزو وصولِ دید ہو گئی
۵
فہمید جب کہ فہم سے بعید ہو گئی
ساری نسل کی مٹی پلید ہو گئی
۶
تھی گمشدہ نجات پھر جدید ہو گئی
انسان خستہ جاں کی تسدید ہو گئی
۷
عوض ہمارے زیست شدید ہو گئی
برّے کے خونِ پاک سے تاکید ہو گئی
۸
گوہر نایاب سے جسے الفت ہے خاکسار
روشن وہ جان مثل مرواریدہوگئی
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.