غضب ہے اب تک گناہ کا کانٹا جگر میں میرے کھٹک رہا ہے جو چھوڑ رستہ نجات کا دل کہاں کہاں وہ بھٹک رہا ہے ۱
ہمارے طالع ہوئے ہیں یاور فلک سے آیا زمیں پہ داور
ہوا ہے مریم کے گھر میں ظاہر غریب خانہ چمک رہا ہے
۲
خدا کے بندوں میں جان آئی جو آج جانِ جہان آئی
نجات آئی زمیں پہ بھائی فلک بھی حسرت سے تک رہا ہے
۳
فلک پہ خوشیاں منا رہے ہیں فرشتگاں غُل مچا رہے ہیں
خدا کی تعریف گا رہے ہیں خوشی سے بادل کڑک رہا ہے
۴
سنو تو بیت لحم میں آیا خدا کا بیٹا نجات لایا
یہ مژدہ ہم نے تممہیں سنایا کہ سر کو شیطاں پٹک رہا ہے
۵
یہ کیسا چہچہا ہے آج ہر سو صدائے قمری ہے کیسی کُو کُو
یہ برگ و گل میں ہے کیسی خوشبو کہ باغِ عالم مہک رہا ہے
۶
وہ آج عالم میں گُل ہے آیا کہ جس پہ بلبل کا دِل ہے آیا
خزاں کا جس پہ نہیں ہے سایہ اُسی کا تارا دمک رہا ہے
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.