دکھ سہنے سے پہلے میں اس شام کو مناؤں تھی آرزو یہ میری کہ فسح میں آج کھاؤں ۱
پھر نہ کبھی پیوں گا میں انگور کا یہ شیرہ
اپنے دلوں میں رکھنا میری یاد کا زخیرہ
کل جو بھی ہے ہونا وہ آج میں بتاؤں
۲
میرے خون اور بدن کو آپس میں مل کے کھانا
میرے خون کا یہ وعدہ تم دل سے نہ بُھلانا
ایسا ہی کرتے رہناجب تک نہ پھر میں آؤں
۳
تم میں سے ایک مجھ کو دھوکا ضرور دے گا
غیروں سے راز میرا وہ مول جا کے لیگا
یہ ضرور ہی تھا ہونا کہ صلیب میں اُٹھاؤں
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.