درِ پاک سے تیرے مَیں جاؤں کہاں کہیں دردِ گناہ کی دوا ہی نہیں تپِ جُرم سے زار و نحیف ہوا مجھے اَور دوا سے شفا ہی نہیں ۱
تیرا نام ہی مرہم ِ زخمِ دِلی
یہ خبر مجھے روحِ قُدس سے ملی
تیری ذات ہے مظہرِ رازِ خفی
کوئی تجھ سا جہاں میں ہُوا ہی نہیں
۲
مَیں نے عمر بھر اپنے گناہ ہی کیا
مجھے بخشئیے اے میرے بارِ خدا
تیرے آگے میں ہوتا ہوں عرض رسان
کہ سوا تیرے اور خدا ہی نہیں
۳
تُو نے سینکڑوں مُردوں کو زندہ کیا
تُو نے صدہا مریضوں کو بخشی شفا
جو کہ رُتبہ خدا سے ہے تجھ کو ملا
کسی اَور نبی کو مِلا ہی نہیں
۴
جنہیں نام سے تیرے ہے بغض سدا
اُنہیں جلد تُو اپنا کرشمہ دِکھا
اُنہیں روحِ مقدس کر تُو عطا
جنہیں خوف خدا کا ذرا ہی نہیں
۵
دِل و جاں سے بھروسہ تجھی پہ رکھوں
دمِ نزع زباں سے مسیحا کہوں
تیرے بندوں کے مَیں بھی شمار میں ہوں
میری اِس سے زیادہ دُعا ہی نہیں
۶
یہ جہان بھی عالمِ رنج و عنا
نہ سفیرؔ دِل اپنا یہاں پہ لگا
نہ رہے گا یہاں پہ نہ کوئی رہا
کہ ہے کی یہ تو سرا ہی نہیں
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.