Loading

مکاشفہ کی کتاب میں پرستش کا خصوصی ذکر

Worship in the Book of Revelation
برادر نواز وارث، کراچی مضمون 28 11 نومبر, 2025

اس سے پہلے کہ ہم مکاشفہ کی کتاب میں سے پرستش کے بارے میں سیکھیں، آئیے پہلے کچھ باتیں مکاشفہ کی کتاب کے بارے میں سیکھتے ہیں۔ اس کے بعد ہم سب مل کر اپنے عنوان پرستش کے بارے میں سیکھیں گے۔ ہم سب بخوبی جانتے ہیں کہ مکاشفہ کی کتاب ایک تشبیہاتی کتاب ہے۔ چند اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں:

  1. 1. مکاشفہ فارسی زبان کے دو الفاظ سے بنا ہے۔
  2. 2. مکاشفہ کا مطلب ہے ’’پردہ اُٹھا دینا؛ بھید جو کھول دیا گیا ہو؛ ظاہر کر دینا‘‘
  3. 3. بھید کیا ہے؟ بھید یہ ہے کہ یسوع مسیح ہی خدا کا مکاشفہ ہے۔
  4. 4. مکاشفہ ۱:۱ ہمیں بتاتی ہے کہ یہ درحقیقت یسوع مسیح کا مکاشفہ ہے، نہ کہ یوحنا عارف کا۔ یہ مکاشفہ خدا کی طرف سے ہوا اور پھر اُس نے اپنا فرشتہ بھیج کر یوحنا پر ظاہر کیا۔
  5. 5. مکاشفہ میں کل ۴۰۴ آیات اور ۲۲ ابواب ہیں۔
  6. 6. یوحنا عارف یسوع مسیح کا شاگرد، زبدی اور سالومی کا بیٹا، اور یسوع مسیح کا خالہ زاد بھائی تھا۔
  7. 7. پہلی آیت روح کی ہدایت سے پڑھنے پر ظاہر ہوتی ہے کہ یہ مکاشفہ خدا باپ کا ہے، نہ کہ یوحنا عارف یا یسوع مسیح کا۔
  8. 8. اکثر پادری حضرات اس بات پر رک جاتے ہیں کہ یہ ’’یسوع مسیح کا مکاشفہ‘‘ ہے۔

عبادت کیا ہے؟

کتابِ مقدس میں عبادت کے کئی الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔ عبادت لفظ ’’عبد‘‘ سے بنا ہے جس کا مطلب ہے ’’بندہ، خادم، غلام‘‘۔ عبادت کا مطلب ہے ’’بندگی، خدمت، غلامی‘‘۔ ’’عبد‘‘ سے لفظ ’’عابد‘‘ بنا ہے، یعنی جو بندگی، خدمت یا غلامی کرتا ہے۔ عابد کو انگریزی میں worshiper کہتے ہیں اور پرانی انگریزی میں worth-ship کہتے تھے، جس کے معنی ہیں ’’قدر کرنا، عزت کرنا‘‘۔

بائبل میں عبرانی لفظ ’’عبد‘‘ کا ترجمہ ’’عبادت، خدمت، پرستش، بندگی اور غلامی‘‘ ہے۔ ایک اور لفظ ’’شاخاہ‘‘ ہے، جس کا مطلب ’’سجدہ کرنا‘‘ ہے (حوالہ: پیدائش ۲۲:۵)۔ اس کے علاوہ عبادت کے لئے دیگر الفاظ بھی استعمال ہوئے ہیں جیسے حمد، ستائش، تمجید، مدح سرائی وغیرہ۔

پرستش کا آغاز کب اور کہاں ہوا؟

  1. 1. خدا کو پرستش، حمد اور ستائش بہت پسند ہے۔ لوسیفر کے بارے میں دیکھیں حزقی ایل ۲۸:۱۲،۱۴: ’’تو خاتم الکمال، دانش سے معمور اور حسن میں کامل ہے۔‘‘
  2. 2. جو خدا نے مقرر کیا، وہ کمال پرستار ہوگا۔ وہ آسمانی کوائر کا لیڈر تھا۔ اس کے پروں سے سازوں کی آواز نکلتی تھی۔ وہ پرستش کرتا اور کرواتا تھا۔ جب پرستش ہوتی ہے تو تخت سے بجلیاں اور گرج نکلتی ہیں، اور خدا کو جلال ملتا۔
  3. 3. لوسیفر میں غرور پیدا ہوا اور وہ شیطان بن گیا۔ اس کے بعد وہ پرستاروں اور سازندوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔
  4. 4. انسان اگر روح اور سچائی سے پرستش نہ کرے، خدا کو جلال نہ دے، تو شیطان پر خوش ہوتا ہے کیونکہ پرستش سے خدا کو جلال ملتا ہے۔
  5. 5. آج بہت سے پرستار اور سازندے شیطان کے ہاتھ لگ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے خدا کی حضوری پرستش میں نہیں ہوتی۔

مکاشفہ کی کتاب میں پرستش کا سماں

  1. 1. آسمان میں کس کی پرستش ہو رہی ہے؟ مکاشفہ ۴:۸،۱۱: ’’آسمان پر برہ کی پرستش ہو رہی ہے جو ذبح کیا گیا برہ ہے۔‘‘
  2. 2. پرستش کرنے والوں کی آواز کیسی ہے؟ مکاشفہ ۱۴:۲: ’’اور مجھے آسمان سے ایک ایسی آواز سنائی دی جو زور کے پانی اور بڑی گرج کی سی تھی۔‘‘
  3. 3. پرستش کرنے والوں کا کردار اور طریقہ کیا ہے؟ مکاشفہ ۳:۳،۵: وہ مکمل تعلیم حاصل کر کے پرستش کر رہے ہیں، ساز اور آواز کو سمجھتے ہیں، اور اپنے نظر کو خدا کی طرف لگاتے ہیں۔
  4. 4. پرستش کرنے والوں کی پہچان، تعداد اور ساز: مکاشفہ ۱۴:۱،۷: وہ صیون کے پہاڑ پر کھڑے ہیں، ۱۴۴،۰۰۰ افراد، ماتھے پر نام لکھا ہے، بربط بجا رہے ہیں۔ مکاشفہ ۵:۱۱ کے مطابق ان کے ساتھ فرشتے اور بزرگ ہیں، سب گیت گا رہے ہیں۔
  5. 5. پرستش میں کون سا گیت گایا جا رہا ہے؟ مکاشفہ ۱۴:۳: ’’وہ نیا گیت گا رہے تھے۔‘‘ مکاشفہ ۲۱:۱،۲: سب چیزیں نئی ہوں گی، اور گیت بھی نیا ہوگا۔ یسوع بھی زمینی زندگی میں گیت گا چکے تھے (متّی ۲۶:۲۹،۳۰)۔
⬅ فہرست پر واپس جائیں