آؤ ایمان کی شمعیں جلا کر چلیں
منزلوں منزلوں کی طرف منزلوں کی طرف
منزلوں کی طرف منزلوں کی طرف سر اُٹھا کر چلیں
۱
ہم قدم بہ قدم سوئے منزل چلیں
دیپ سے دیپ اپنے جلا کر چلیں
اونچے ٹیلے جو آئیں تو ہم نہ رُکیں
دُھول میں پھول اِک ہم کھِلا کر چلیں
۲
رات کے سہمے لوگوں کو دے دو پیام
ہر کرن توڑے گی تیرگی کا نظام
ظلمتوں کا نہ ہو گا یہاں پہ پیام
نفرتوں کی دیواریں گرا کر چلیں
Please note: The video/audio is provided just for reference purpose only to help people learn the tune. In case of any typo, wrong worshiper/poet/composer/category or any other issue in lyrics,
Report an Issue
Thank You!
Your report has been submitted successfully. We will fix it as soon as possible.