Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
غزلیات - ٹیگز

منتخب کردہ ٹیگ: غزلیات

قلمکار منتخب کریں:
  1. بدل لیے ہیں جو رستے وضاحتیں کیسی؟
  2. ہمیں بھُلا کے تُو خوش ہے ذرا پتہ تو چلے
  3. بدلے ہیں جو اِس دَور میں افکار کے معنی
  4. رُوٹھا تو بے حواس بڑی دیر تک رہا
  5. تھی بَلا وہ درد کی جو سب ہنسی ہی کھا گئی
  6. کیا ہُوا جو وہ گیا کُچھ بھی نہیں
  7. کل اک لڑکی مجھ کو ملی ہے
  8. وہ خُدا نہ تھا مگر کیسی قیامت چھوڑ دی
  9. ابھی تو تولے ہیں پَر ہی فقط اُڑاں کے لئے
  10. بدل لیے ہیں جو رستے ، سو کیا کہیں تم سے
  11. جبر سے ہم کو محبت میں گرفتار نہ کر
  12. آج نہیں تو کل دیکھیں گے
  13. سر بازار مرنے دو، پس دیوار مرنے دو
  14. میں نہ بولوں گا تو پھر میرا خدا بولے گا
  15. کیا ہو رہا ہے شام و سحر سوچتے رہو
  16. چہرے تو بجا دل ہی تو دیکھے نہیں ہوتے
  17. تلاش یار میں نکلے، تلاش یار تک آئے
  18. یوں چاہتوں کی عدالت مرے خلاف اُٹھی
  19. زندگی کے راستے میں یہ زیاں ہم نے کیا
  20. بُجھ گیا ہے دِیا سو خاموشی
  21. عشق کا درس ہوا تھا ازبر
  22. آنکھوں میں کوئی خواب کا دریا نہیں آیا
  23. زمیں میں پاؤں گاڑے ہیں، چھوا ہے آسماں میں نے
  24. ہم کو تو سب وفا کے تقاضے عزیز تھے
  25. مِرے مدار سے مجھ کو نکال دے کوئی
  26. اگر میں میں وقت کو اپنے دھیان میں رکھتا
  27. خواب صدیوں کے سمٹ کے گویا پل بھر آگئے
  28. ہم تو زندہ مسیح میں رہتے ہیں
  29. اب نہ ملنے کی کبھی بھی استدعا
  30. اُڑتی ہے آگ درد بگولوں کی آڑ میں
  31. میں قفس کو آشیاں کیسے لکھوں
  32. میں اور میرا گھرانہ یسوع مسیح کے ساتھ رہیں گے
  33. کیا بتلائیں کیا کیا گزرے سال کیا
  34. یہ کیا ہوا دلوں کا توازن بگڑ گیا
  35. دائم یہوواہ تُو مجھے سلامت رکھے گا
  36. کبھی بدحال بدلیں گے ؟ یہ ممکن ہے کہ نا ممکن
  37. شام کے سائے ڈھلتے جائیں
  38. میں تیرا تھا ، میں تیرا ہوں، اُسی عہد و پیماں پہ میں
  39. یہ سچ ہے آج عید ہے تیری بھی عید ہو گی
  40. آنکھوں میں کیسا دھند کا منظر اتر گیا
  41. آبشاروں کی طرح بہتا رہوں
  42. مجھے تم مار ڈالو گے ، چلو پھر دیکھ لیتے ہیں
  43. شعلے ہیں ناصری کے ہوائیں بجھائیں کیوں
  44. ہر طرف خوف کی بنیاد اُٹھانے والو
  45. اب سبھی پندار کے قصے گئے
  46. منزلیں صلیبوں کی راستے صلیبوں کے
  47. خط تجھے لکھنے لگا تو انگلیاں جلنے لگیں
  48. وفا کی حد سے جو باہر نکل گیا ہوتا
  49. دیارِ شب میں کہیں روشنی نہیں ملتی
  50. یہ جھوٹ موٹ کے منظر ہٹانے ہوں گے مجھے
  51. ہم جو پتھر بنا دیے جاتے
  52. کھوج آیا ہوں اُسے اِس پار سے اُس پار تک
  53. ذہنوں میں بھرا دُور اندھیرا نہیں ہوگا
  54. " میں آنکھیں بند نہیں کرتا
  55. تشنہ ہونٹوں کے لئے خون کے دھارے کے لئے
  56. ہائے وہ خوش خصال کہ کچھ بھی کہا نہیں
  57. بتا دوں فاصلہ کیا تھا جو کم ہونے سے پہلے تھا
  58. نہیں معلوم کہ میں وقت کے کس امتحاں میں ہوں
  59. یہ میری بستی میں شور سا ہے ، بہت دنوں سے
  60. جان جسم اور روح بچانے آ گیا
  61. سما و ارض میں ربطِ فنا ہے بس یہی کچھ ہے
  62. جدا تم سے ہوئے جب ہم نجانے تم پہ کیا گزری
  63. یہ خشک اشجار اُڑتے پتے یہ موسموں کی شکست کے ہیں
  64. کیسے کیسے تجربوں کی زد میں ہوں
  65. اے میرے رب میرے یہوواہ خدا
  66. فاصلوں میں رابطہ دل کا رہے، کوئی تو ہو
  67. توڑتے ہیں دل دنیا والے ، جب جب موقع ملے
  68. پیار بھی ہو جائے گا اظہار تک تو آ گئے
  69. اک صدائے بے صدا سی گھومتی پھرتی ہے کیوں؟
  70. جو کچھ بھی ہو رہا ہے تو اس کا حساب دے
  71. سچ کہنا اور سننا مشکل ہوتا ہے
  72. تم نے جو بھی ہو سمجھا سنا معذرت
  73. اُجڑ گیا ہے تو کیوں کر؟ نصیبِ شہر سے پوچھ
  74. بھلا چکے ہیں مجھے لوگ کیوں وفا کی طرح
  75. جانے کس جرم کی آخر سزا پا آئے
  76. اپنے اندر درد سمیٹے سوچ رہا ہوں
  77. تیرا سوچتے رہنا تجھ کومار نہ دے
  78. مرکزِ حسن کے محور سے نکل آیا ہوں
  79. حیرت ہے بڑی دیر سے انجان کھڑا ہے
  80. فرقتوں اور قربتوں کے درمیاں مارے گئے
  81. میرے نصیب میں جو تھا بھنور نہیں جاتا
  82. میں سینے پہ رکھ کے پتھر لوٹا ہوں
  83. کبھی تو موسمِ گل بھی سرِ خاشاک اُترے گا
  84. محبت کا صلہ دینا
  85. میرے پیارے وطن
  86. تُمہاری آنکھ میں کھِلتے گُلاب دیکھے ہیں
  87. جس کو چاہا، چاہ لیا اب وہ بھلا کیسا بھی ہو
  88. چل رہی ہے زِندگی
  89. تُو نے اے روحِ ازل دنیا میں کیا کیا دیکھا
  90. مِرا پیچھا جو کرتی تھیں دُعائیں یاد آتی ہیں
  91. وہ بظاہر دوست ہے اور عدو بھی میرا ہے
  92. کیا تھا پہلے جو اب نہیں ہوتا
  93. یادیں ہیں دفن نیچے ملبہ نِکالیے
  94. ہم مبتلائے سچ تھے سو تاجِ صلیب تھے
  95. دلیری، جراؑت و غیرت اِسی کے قصے میں آئی
  96. جو روٹھ جائے منانے کی ضد نہیں کرتے
  97. ندائے صیدِ زبوں زار میں غزل کہہ دی
  98. چار دِنوں کے میلے ہیں
  99. جھونکا جو تیری یاد کا چھو کر گزر گیا
  100. ادب میں خم ہیں سر، تُو اُنھیں جھکا نہ سمجھ
  101. حقیقت کُچھ نہیں وہم و گُماں ہے
  102. رشتوں کی دہلیز کو ہم نے مذبحہ بنتے دیکھا ہے
  103. فروغِ امن کہوں یا فروغِ ظلمتِ شب
  104. کیا لکھ دیا ہے آپ نے اپنے جواب میں
  105. آئے ہو تُم اُچھالنے کے لیے
  106. جب سے خود پہ ہنسنے کا فن سیکھ لیا
  107. عمر گرچہ کٹھن گزاری ہے
  108. مَیں سرِ مقتل لئے سَر آ گیا
  109. ہم جو آنسو چھپانے نکلے تو دوسروں کے بھی دُکھ سمیٹے
  110. وہ بات دل کی رہی دل میں جو بتا نہ سکے
  111. چلو ہم ایسا کرتے ہیں، محبت بانٹ لیتے ہیں
  112. کاش میں بھی جوان ہو جاتا
  113. تمام رات جلی میں اُدھر چراغ جلے
  114. جب زَمیں پر دِیے جَلاتے ہیں
  115. کسی کو اپنا بنانے کا فن نہیں آیا
  116. کبھی بھی ہو نہ سکے مجھ سے خود حساب مرے
  117. دَورِظُلمت دیس سے جانے والا ہے
  118. آنکھ میں جب خمار ہوتا ہے
  119. پیٹ کی بھُوک کو مِٹانے میں
  120. مکاں تو ایک طرف حرفِ لامکاں بھی نہیں
  121. سجدہؑ شوق ہے آئے ہیں صنم خانے تک
  122. سکوں نہ دو مجھے مجھ کو سکون راس نہیں
  123. عُمر کی دوڑ گرچہ پُوری ہے
  124. جاتے جاتے بس وہ ایسا بھول گیا
  125. کیا اثر ہو گا اب دعاؤں کا
  126. بول بالا کرو سخاوت کا
  127. قرض ادا کرنا تھا کر کے لوٹ آیا
  128. پہلے کیا کم تھا جو اب تُم نے بھی تنہا کر دیا
  129. میرے گھر میں امن، سکون کی باتیں کرتا ہے
  130. کبھی بھی راس نہ آئی تری شراب مجھے
  131. وَصل کا اِنتظار کرتے ہُوئے
  132. بزم سے کیا چلا گیا کوئی
  133. رَوشن کِسی بھی طور سِتارہ ہُوا نہیں
  134. مے کشی تھی کہ دِل کشا تھا خمار
  135. چراغِ زیست بجھا مختصر فسانہ ہوا
  136. اِک دُوجے کا دَرد سہیں گے ہم دونوں
  137. کچھ تو کہہ کچھ تو کر گلہ ہمدم
  138. مُسکراتا ہے مِرے غَم پہ جہاں مِلتا ہے
  139. دل حیلہ باز ہے جو سعادت نہیں ہوئی
  140. اپنی ذات میں کھونے کا فن سیکھنا ہے
  141. جب خزاں میں بہار پھلتی ہے
  142. دِیا تھا روشنی تھا
  143. اپنے جذبات کی لہروں کو چھپاؤں کیسے
  144. دل میرا آج مچلتا کیوں ہے
  145. عِشق میں تنہائیاں ہیں اور کیا
  146. مختصر کتنا تھا اک ساتھ نبھانا ٹھہرا
  147. دِکھائی کِیُوں نہیں دیتا نِشاں ہوتے ہُوئے بھی
  148. یوں خواب میں آنا ٹھیک نہیں اے جان سخن ایسا نہ کرو
  149. جو آہیں لب سے نکلیں گی وہ آہیں لوٹ آئیں گی
  150. رہِ اُلفت کا ہے اعجاز کہ ہم ملتے ہیں
  151. اپنی کم مائیگی کو چھپایا ہے اس طرح
  152. شب نے پھر راز کوئی دل کا سنایا ہم کو
  153. کیوں حبسِ جاں بڑھاتے ہو کھڑکیاں کھولو
  154. ذرا ٹھہرو خموشی میں طوالت ہونے والی ہے
  155. تیری آنکھیں ہیں بے مِثال آنکھیں
  156. وفا کے شعروں میں سرتاپا ہیں وفا کی باتیں
  157. انکار وہ کر دیتا ہے اقرار سے پہلے
  158. بوتل خالی تہ میں تلچھٹ آدھا گھونٹ شراب
  159. کچھ دیر رکی، پھر وہ ہوا خوشبو ہوئی
  160. میں ترا تاج محل فکر و روایات کا زر
  161. یہ رَنج پُوچھ تُو جاں سے گُزرنے والے سے
  162. میری شاعری ہے وفا ہی وفا
  163. کسی کو چھوڑ دیں تنہا، نہیں ایسا نہیں ہوتا
  164. پیار کا ڈسا ہوا
  165. یوں خَفا بے سَبب نہیں ہوتے
  166. خوشبو کی لطافت میں بسی بات کریں
  167. قسم درسِ وفا کی ہے، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا
  168. کارواں میں جو شخص تنہا تھا
  169. وعدہ تجھ سے بھی نبھایا ہوتا
  170. ہنستی رہتی ہوں غم چھپا کر بھی
  171. قطرہ جو حلق میں اُتارا ہے
  172. اَندھیرے چِیر کے آؤ ضِیا تلاش کریں
  173. گُم ہوئی ہوں یہ کس کی چاہت میں
  174. بہت مشکل ہوئی لیکن کنارہ کر لیا ہم نے
  175. سنتے ہیں وہ تذکرے دیروں کے آج کل
  176. تعاقب میں اَگر لَشکر نہیں ہے
  177. اسکی باتوں میں ہمارا تذکرہ کیسا رہا
  178. انکار و اقرار سے پہلے سوچیں گے
  179. ہو احتسابِ سوز دروں کچھ عجب نہیں
  180. چاہت کی تپش یہ دل کو جلائے رکھتی ہے
  181. انسان بہت کم ہیں، حیوانات بہت ہیں
  182. نیند آئی نہ کوئی خواب آئے
  183. حالانکہ ہر اک بات پہ تپنے ہی لگے ہو
  184. چاند سُورج اَور سِتارے ہاتھ میں
  185. دل کو قرار کب تھا، یار کے بغیر
  186. گُم گشتہ ایوانوں کے نشان ڈھونڈتے رہنا
  187. آنکھوں کے کتنے آداب
  188. پہرے پلکوں پہ بٹھاؤ کہ نیند آ جائے
  189. زِندہ دَرد کہانی رکھنا
  190. اسے کہنا کہ میں پھرسے منتظر ہوں
  191. گھر سے نکلے ہیں تیری یاد کی خوشبو باندھے
  192. جس نے مر مر کے زندگی پائی
  193. کیوں تم کو میرے شاہا محبوب کر رہی ہوں
  194. تیری یادیں بیچ آیا ہوں
  195. زندگی کے اُداس لمحے میں
  196. تِرا دَرد راہوں میں رکھتا ہے مُجھ کو
  197. شمع روشن ہے مگر دل کا دھواں باقی ہے
  198. عجب تو نے تماشا کر دیا ہے
  199. عجب کہ خود ہی کو کیونکر ہے مَیں نے گھات کیا
  200. موڑ آیا ہے اَب کہانی میں
  201. لمحہ رخصت کا ہے قریب آیا
  202. نہ کیا ہوتا اثر ہوتا
  203. سچی بات
  204. قربت شب میں ہم جیسے ضم ہو گئے
  205. بس اتنی سی بات کو سمجھا جا سکتا ہے
  206. روز و شب شعر کہتے رہتے ہیں
  207. دُور تک جَب دُھواں دِکھائی دے
  208. ایک غزل میں مختلف اوزان کا تجربہ
  209. سسکتی درد کے سینے میں ہوک اُٹھتی ہے
  210. اَپنے رَب کو ہمیشہ پُکاروں گا مَیں
  211. یاد اسکی جو مرے دل کے قریب آتی ہے
  212. جس کو چاہ کے آسماں تک لے گیا
  213. اب اتنی تاب نہیں جوشِ انقلاب نہیں
  214. ترے نغمے دل میں اُترنے لگے
  215. آنکھ سے اوجھل اُجلے اُجلے کئی منظر ہو جاتے ہیں
  216. شہید صبحوں کا ماتم روا نہیں لوگو
  217. دِل کی ویرانیوں میں رہتا ہوں
  218. خامشی بھی سُنائی دیتی ہے
  219. تیرے سپرد کر دوں خود کو یہی دعا ہے
  220. اس مبارک بدن کی عریانی
  221. خیالوں کا نگر آباد رکھنا
  222. وہ محفلیں کہ مسیحا جہاں پہ ملتے ہیں
  223. زندگی کے وہ ہر اک موڑ پہ یاد آتی ہے
  224. نہ وہ در ہے، نہ دریچہ، نہ وہ چہرہ، نہ گلی
  225. دشتِ پیمائی ہے، مَیں ہوں
  226. واپس نہ چلا جائے وہ
  227. دُھواں ہے، شور ہے، وحشت ہے اِن ہواؤں میں
  228. تجھ سے ملی تو موت کا خطرہ بھی ٹل گیا
  229. میری آنکھ میں خواب اُلٹتا رہتا ہے
  230. ترا مسکرانا کمال تھا
  231. میں سوچ کے تیرا چہرہ تراش لیتی ہوں
  232. نظر پتھر ہوئی لوٹ آٓؤ ساجن
  233. دیکھو تو کتنا خوبرو ہے میرا پیارا یسوع
  234. اُٹھا کے ہاتھ تِرے واسطے دُعا کرتا
  235. بکھرے بکھرے بال بھی اچھے لگتے ہیں
  236. حمد
  237. دردِ ہجراں تُجھے چُھپاتے ہُوئے
  238. پیار میں کیا ہے یار کا مطلب
  239. شہہ کلوری
  240. دامن دل ہے صبا کا خالی
  241. اُلجھا ہوا ہوں مَیں بھی خیالوں کے درمیاں
  242. اب تم کو بھی وفا نے کہا اے مرے شہا
  243. جذبِ دل کا ہے محرک، ترا گلناز بدن
  244. دَرد کے قِصّے سُناتی ہے ہَوا
  245. مجھ میں احساس کی جو چمک رہ گئی
  246. دل کی دنیا کے نہاں خانے کا در باز رہے
  247. دل میں میرے کیا تم نے کہرام نہیں دیکھا
  248. کیا خُوش نُما ہیں آج نظارے زمین پر
  249. وہ میرے سامنے ہر روز ہارتا ہے مجھے
  250. اُٹھو غمناک خانوں میں سجا کر سولیاں رکھ دو
  251. راس آئے گی بے گھری ہم کو
  252. کیا درد ہے میں خود کو بتا سکتی نہیں ہوں
  253. مجبور مثلِ شاخِ تمنا کھڑا ہوں میں
  254. وہ جو سِیرت کمال دیتا ہے
  255. ھم رازدار بن کے رہے بےزباں رہے
  256. دم بخود چلتا ہی جاتا تھا صلیبوں کا خُدا
  257. معلوم تھا کہ سامنے انجام آئے گا
  258. تیرے دَر پر کھڑا جو سائل ہے
  259. درد دل میں فضول رکھا ہے
  260. کلوری منزلِ ہستی ہے رواں ہیں ہم لوگ
  261. لوگ جو بااصول ہیں پیارے
  262. سر پہ آفات کا طوفان ہے اب کروس اُٹھا
  263. کونپلوں سے صورتیں ظاہر ہوئیں
  264. فلک پر چاند تارے جاگتے ہیں
  265. ہارنے کے اصول لکھوں گی
  266. قضا سے موت سے آنکھیں ملا سکو تو چلو
  267. خاک میں صورتیں لکھنے آئے
  268. یہ تو طے ہے وقت گزرتا ہے پیارے
  269. دار پر لٹکا، لٹک کر کون قرباں ہو گیا
  270. میری آرزو تجھے دیکھ لوں، میری جستجو تیرا گھر بنوں
  271. زِندگی پھُول ہے اور پھُول بکھر جانا ہے
  272. کیسے ہو چارہ گری دنیا سے
  273. گر گر کے کلوری کو چلا سولیوں کے ساتھ
  274. فصلِ گُل آئے زمانے ہو گئے
  275. اب تہہِ خاک ڈُھونڈھتا ہے مُجھے
  276. سر بریدہ پڑے ہیں قد آور
  277. سر خونچکاں تھا جسم و رگِ جاں لہو لہو
  278. خاک اُگاتی ہے صورتیں کیا کیا
  279. قائم لہو کی سرخی مگر چہرہ زرد ہے
  280. کر نہیں سکتا بیاں میں داستانِ کلوری!
  281. بدن میں سمندر سمیٹتے ہوئے
  282. سبھی کی جو ضرُورت ہے
  283. بے ظرف تھے جو کم کو زیادہ سمجھ لیا
  284. خوشی کے ساز اُٹھاؤ کہ سالِ نو آیا
  285. بے چہرہ ہے بے حرف ہے تحریر ہماری
  286. پاک روح سے جیوں یسوع میں مروں ، یہ تمنا میری خداوند ہے
  287. دَرد کا ذائقہ بدلنا ہے
  288. میں تم کو جب برابر سوچتی ہوں
  289. مژدہ جانفزا یہ سُنانے کا سال ہے
  290. جب مرا جسم کٹ گیا مُجھ سے
  291. روشنی کے سِوا اور کیا چاہیئے
  292. میں کل کی رات محبت کے سائبان میں تھی
  293. ہَوا ہُوں نہ روکے کوئی
  294. لوٹ کر آئے نہیں شہر سے جانے والے
  295. ملے تو جیسے زمانہ بدل لیا تم نے
  296. خوشی کے گیت سناؤ مسیح آئے ہیں
  297. عالم ہے عجیب حسن کا بھی
  298. تم بھی نا
  299. اول آخر، ابتدا و انتہا پیدا ہوا
  300. حیرتِ معنی سے ڈر جاتا ہوں
  301. غریبِ شہر تو کب سے دُہائی دیتا ہے
  302. بے چین رکھے دکھا کر جو تیری یاد
  303. زیرِ پیمانہ چراغوں کو چراغاں نہ کرو
  304. آنکھ ہر لمحہ نئی ھلوہ فشانی مانگے
  305. دوستوں کی دوستی
  306. وفا کا نام لیا اور دیکھتا ہی رہا
  307. اب غم سے گھٹ رہی ہے فضا، پاسباں بچا
  308. ساری ساری رات دروازہ کھلا رکھا گیا
  309. میری غزلوں کا ہاں دیوان تم ہو
  310. دیتا نہیں جہاں میں کوئی دوستی کا ساتھ
  311. آؤ ہم تُم بھی ان گرتے پتوں میں چُھپ جائیں
  312. تجھ سے جدا ہو کر خدا
  313. ہم نے یہ بات آزمائی ہے
  314. چار سوجھوٹ کا بازار ہے سچ بولتے ہیں
  315. دھیان میں لفظ رہے ہاتھ رہا کاغذ پر
  316. جوڑے سجیں تیرے خون سے
  317. اک نور چار جانب بکھرتا چلا گیا
  318. تُو آنسو بہانا، مگر چپکے چپکے
  319. کیسے دیکھتے اس کو کیسے روکتے اس کو
  320. ہجر سے اِس لئے نہیں ڈرتے
  321. صرف اُسکا کا ہے کرم یہ مجھے عزت جو ملی
  322. میں تہی دست ہوں اُجڑوں تو اُجڑ جانے دو
  323. راستے اکیلے تھے، سایہ ڈھلتا جاتا تھا
  324. سفر سے جو پلٹنا پڑ گیا ہے
  325. ساون
  326. میں بابل کی اسیری میں رہوں گا دوستو کب تک
  327. ترے خوابوں میں کھونا چاہتا ہوں
  328. کوئی اِتنا بُرا نہیں ہوتا
  329. ہمیشہ بات کا میں کس لیئے آغاز کرتی ہوں
  330. بابِ دل آج مسیحا کے لئے باز رہے (کرسمس غزل)
  331. برہَنہ سر درویش ، جنُوں میں
  332. وہ شخص بھی کیا سادہ تھا
  333. جب گزر جائے گا تیرے سر سے پانی پاسباں
  334. جس طرح شعلے کو ہوا لے جائے
  335. اُلفتوں کے دَرمیاں
  336. چپکے سے مرے دل میں کوئی شخص ہے آیا
  337. ایک بِکھرا خواب سِمٹا اور حقیقت بن گیا
  338. خون اُبلتی ہو زمیں تو ایسی دھرتی سے نکل
  339. سبز ہیں پیڑ ابھی، چاند ہے پانی میں ابھی
  340. وہ خُوش مزاج مِری زِندگی کا حِصّہ ہے
  341. تمہاری نظروں میں معتبر ہوں
  342. جشنِ بہاراں
  343. بگولے ہی بگولے ہیں فصلِ گُل سے ہیں بہاراں تک
  344. ساحل ہے خوفِ مرگ کُھلے پانیوں میں آ
  345. میری قسمت ہے کہ محبوب کی مدحت لکھوں
  346. ہمارے بیچ جو قائم تھے سلسلے ٹُوٹے
  347. بجز بشر ہے بھلا کس کو یہ اعزاز ملا
  348. حصارِ ابر سے سُورج نکلنے والا ہے
  349. جب نِکالے گئے کہانی سے
  350. پیار کی شکل میں ثنا لکھنا
  351. گھروں میں سبزہ، چھتوں پہ گُلِ سحاب لئے
  352. دِل سے تُمہاری یاد کو مِٹنے نہیں دِیا
  353. مجھ سے پیار کیجیے مجھ سے پیار کیجیے
  354. پیدا مسیح ہوا ہے، دل کا چمن کھلا ہے
  355. گر ہمیں جینا ہے تو جینے کا اقدام کریں
  356. بُجھی ہوئی ہیں جو شمعیں وہ جھلملائیں کیا
  357. بس ایک بھوُل پہ مُجھ سے خفا ہُوا ہے وہ
  358. دل کی بستی میں چلتا نہیں سکہ اس کا
  359. حیات و مرگ کے پُر نور انسانوں میں ڈھل جاؤ
  360. آثارِ سفر بتا رہے ہیں
  361. یارو جلال یسوع مسیحا نہ پوچھئے
  362. سِتارے بات کرتے ہیں
  363. بہار آئی ہے لیکن تری عطا بھی نہیں
  364. سپر یقیں کی اُٹھاؤ بہت اندھیرا ہے
  365. آنکھیں پگھل رہی تھیں مگر رو نہیں سکا
  366. خواب آنکھوں میں جو پِروتے ہیں
  367. دُعا ہے کس کی کہ ہر قدم پر محبتوں کا شجر ملا ہے
  368. ندی ہے سُوکھی بھرے پیار سے گگر کوئی
  369. لوگ اب کرتے ہیں محسوس ضرورت میری
  370. آئینے ٹوٹے پڑے تھے باہر
  371. میرا ہوش مسیح جوش مسیح
  372. کسی کے آگے کہو بھلا کیوں دراز دست سوال رکھنا
  373. گو گھڑی یہ کٹھن گذاری ہے
  374. جو نہیں مانتا خدائی اس کی
  375. سولی کندھے پہ لئے پھرتا ہوں بازاروں میں
  376. ہوا طویل تھی منظر بکھرتے جاتے تھے
  377. ہجر کے ساتھ ہاتھ ہو جائے
  378. اب جو ظالم سے دل لگانا ہے
  379. چِڑتے ہیں وہ بھی ذِکر سے دَیروں کے آجکل
  380. زرد پتوں کی طرح گر کر بکھرتے جائیں گے
  381. نفی اثبات کا پانی، مٹی
  382. گاؤں سے جب مَیں شہر آیا تھا
  383. لکھ کے رکھ دوں تو محبت کو گلہ ہوتا ہے
  384. مَر کے جس نے بھی زندگی پائی
  385. میں حیراں ہوں ہماری ابتدا کیا انتہا کیا ہے
  386. غبارِ عبرت کا سامنا ہے
  387. کیسی تھی غمناک کہانی درد میں ڈوبا قصہ تھا
  388. لفظ یہ سب وفا کی باتیں ہیں
  389. تُو جا رہا تھا تو واپس پلٹ بھی سکتا تھا
  390. ہو احتسابِ سوزِ دروں کچھ عجب نہیں
  391. یہ طوفانوں سے ہے آتی صدا تم دیکھتے جاؤ
  392. گزر گئیں کئی صدیاں پلک جھپکنے سے
  393. مُجھ سے کہتا ہے غم کا مارا ہُوا
  394. لگی جو آگ دُھواں بھی تلاش کر لوں گا
  395. پائی ہے وہ نظر جو غلط آشنا نہیں
  396. ہے ہر بندہ ہراساں اور پریشاں ہم یہ کہتے ہیں
  397. وہی قصّہ ہے پرانا اپنا
  398. نقش سارے مِٹا کے آیا ہُوں
  399. ذہنوں میں بھرا دُور اندھیرا نہیں ہو گا
  400. بُلا لیا بھی کسی نے اگر تو جا نہ سکے
  401. بن گیا ناسورِ ملت کونسا غم دوستو
  402. ستارے ڈُوب گئے بام و در اکیلے ہیں
  403. وہ ہی چاہت تو وہی پیار کہاں سے لاٶں
  404. پہلے کھڑکی اے مری جانِ جگر کھولو گے
  405. حدِ نگاہ بحرِ تلاطم بصر جہاں
  406. جادہؑ حق سے پلٹنے کا ارادہ ہی نہیں
  407. ہوا چلی بھی نہیں اور بکھر گئے ہم تم
  408. دِل کی دُنیا اُداس ہو گئی ہے
  409. چُپ چاپ اُٹھ کے بزم سے وہ قصہّ خواں گئے
  410. ان سے مل کے جو بات کی ہوتی
  411. کلوری کی راہ سے درپیش تھا لمبا سفر
  412. خواب کیا تھا جو مِرے سر میں رہا
  413. شکر گزار ہوں میں تیرا خداوندا
  414. کیسے ہو سب کا سِتارہ ایک سا
  415. سجدۂ شوق تھا پہنچے جو صنم خانے تک
  416. ظلمت کے تلاطم سے اُبھر جائیں گے ہم لوگ
  417. شکلیں ہیں پردوں کے لئے
  418. آؤ گریہ کریں کہ قدم در قدم
  419. سرِ بزم اگر وہ آئے بڑا انقلاب ہو گا
  420. مجھ کو مت روکو جو کرتا ہوں کئے جانے دو
  421. آدمی ہوں مٹی کا
  422. زَرد رُتوں میں پُھول کِھلانے آیا ہُوں
  423. آمدِ ثانی
  424. برسیں گے پھول شجر محبت سے دیکھنا
  425. چاہِ زنداں میں پڑا ہوں تو پڑا رہنے دو
  426. میری طرح اکیلی ہے
  427. وفا کے عِوض بے وفائی نہ دینا
  428. روشن ستارہ
  429. ستارے راہ میں بچھا رہے ہیں
  430. جادۂ حق پہ چلے ہیں تو یہ کرنا ہوگا
  431. گرتا تھا بوند بوند جو لمحوں کی آگ میں
  432. کیا کروں تعریف تیری مجھ میں دانائی نہیں
  433. یہ داستان ہے اِک رنجِ نارسائی کی
  434. دیکھ کے جن کو چمن زار بھی شرمائے ہیں
  435. سفر دشوار تھا آساں ہوا ہے
  436. تم جھوٹی قیادت کا جنازہ تو اُٹھاؤ
  437. در و دیوار ڈراتے ہیں مجھے
  438. آسماں پہ شہر ہوگا، بادلوں کے پار ہوگا
  439. تُو نے اے رُوحِ ازل دُنیا میں کیا کیا دیکھا
  440. گتسمنی میں جانے کا تمہیں وقت نہ ہوگا!
  441. آدمی پتھر سے بھی پیدا ہوا
  442. غم کا دیا جلا رکھا ہے
  443. میری یادیں اُجالتا ہے کوئی
  444. اے بنتِ حوا
  445. دم بخود سُن کر ہوئے ہو، انجمن کا فیصلہ
  446. پرانی مٹی سے پیکر نیا بناؤں کوئی
  447. وہ دکھوں کی آگ میں جلتا رہا
  448. پُھول ہے یا خار ہے
  449. میری غزلوں کا وہ مکیں ٹھہرا
  450. شاعری مے تو نہیں جو اُتر جائے گی
  451. درخت کٹ چکے بہت، ہوا بکھر چکی بہت
  452. میں مسافر سولیوں کا ، جاگتا ہوں رات دن
  453. آزادیٔ وطن
  454. گلتا کے شہر سے باہر نکل کر دیکھنا
  455. آسماں آسماں بھٹکتا ہوں
  456. دل کی میلی چادر کو تُم دھو لینا
  457. دِل فِدا ہو گیا نَظاروں پر
  458. اب نہیں ممکن تو کل ہو گا ضرور
  459. ماحول بے مزہ ہے یسوع نام کے بغیر
  460. اَور سے کلوری کے میٹھی صدا آئی ہے
  461. آندھیوں میں دِیے جلائیں گے
  462. آزادی
  463. صلیبوں پر نہ بھر آہیں غم کی
  464. شب ڈھل گئی، دریچہ کُھلا آسمان کا
  465. پیکرِ الفت جہاں میں آ گیا
  466. دُعا
  467. وائے حسرت کہ چمکتا ہوا سورج ڈوبے
  468. اب محبت کی تجارت چھوڑ دے
  469. زندانِ چمن پہ ہے خداؤں کی نظر اور
  470. آسماں دیکھوں پرندے دیکھوں
  471. برگزیدوں کو ہے مژدہ آ رہا ہے المسیح
  472. حمد
  473. حمد
  474. بےحس قوم جگانے کی بات کرتے ہو
  475. حمد
  476. میری پہچان کی شہادت دے
  477. اِس سال مَیں نے دار پر کچھ بھی نہیں لکھا
واپس جائیں
Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید