Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
’’شہیدائے وطن‘‘ مسیحی شہداء کی انمول تاریخ - فاختہ

’’شہیدائے وطن‘‘ مسیحی شہداء کی انمول تاریخ

شاہد ایم شاہد مضامین مشاہدات: 194 پسند: 1

شہدائے وطن اعظم معراج کی ناقابل فراموش تخلیق ہے جو ان کے ذوق مطالعہ اور مسیحی قوم سے محبت کی واضح دلیل ہے۔ انہوں نے اپنے مسیحی شہداء کی تاریخ قلم بند کرنے کے لیے تحقیق و جستجو کا جو پیمانہ استعمال کیا ہے۔وہ موثر اور جانبدار ہے۔ شفاف اور کھرا ہے۔ حقائق و اثبات پر مبنی ہے۔ تاریخی اعتبار سے مستند ہے۔یہ کتاب ان تمام مسیحی شہداء کی حالالت زندگی کا پیشہ ورانہ احاطہ کرنے کے ساتھ ساتھ افواج پاکستان کو بھی خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ یہ کتاب اس حقیقت کا غماز ہے کہ جن مسیحی شہدا نے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کا نام تاریخ کے سنہری اوراق میں لکھا گیا ہے ۔کیونکہ شہید کبھی نہیں مرتا بلکہ اس کی خدمات ہمیشہ زندہ رہتی ہیں۔ اپنے وطن کے دفاع کے لیے قربان ہو جانا حب الوطنی کا واضح ثبوت ہے۔ جرات و بہادری کی عمدہ اور ان مٹ مثال ہے۔ وطن سے محبت ایک فطری جذبہ ہے ۔نتھنوں میں بسی مٹی کی خوشبو ملک و قوم کے بہادر سپاہیوں کو وفاداری کا جذبہ عطا کرتی ہے۔قیام پاکستان سے لے کر تا حال اقلیتیں وطن عزیز کی مقدس امانت ہیں۔پاکستان کی بقاء کے لیے ان کی خدمات گراں قدر ہیں جو اپنے اندر ایمان و قوت کی جنگ لڑنے کا جذبہ رکھتے ہیں ۔ مسیحی قوم نے اپنی محبت ، ایمانداری اور فرش شناسی کے ذریعے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ وہ محب وطن ہیں۔ اپنے اندر دشمن کا مقابلہ کرنے کی استعداد رکھتے ہیں۔ اقلیتوں کی وطن سے محبت کا یہ انمول رشتہ ہے جس کی قدر و قیمت تاریخ کے لہو میں بھیگی ہوئی ہے ۔بلا شبہ تاریخ قوموں کے تشخص کو ابھارنے میں سنگ میل کا درجہ رکھتی ہے۔یہ خوش آئند بات ہے کہ اس حقیقت کو نمایاں کرنے میں بلکہ نسلوں کو اپنے آباؤ و اجداد کی تاریخ بتانے میں اعظم معراج نے قلم کی سیاہی کو کتاب کے اوراق پر نچوڑ کر اس بات کو ثابت کیا ہے کہ جو قومیں تاریخ کو یاد رکھتی ہیں۔وہ اپنے اندر نظریات کی جنگ لڑنے کا بھرپور جذبہ پیدا کر لیتی ہیں۔ پھر دنیا کی کوئی رکاوٹ بھی ان کا راستہ روک نہیں سکتی۔ مسلسل مشقت اور تعلیم و تربیت زندگی کے وہ سکے ہیں ۔انہیں جہاں بھی خرچ کیا جائے یہ منافع بخش ثابت ہوتے ہیں۔ میں اعظم معراج کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے "شہدائے وطن" جیسی کتاب لکھ کر مسیحی شہداء کی ایک ایک یادگار کو وفاداری کی وادی تعمیر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مذکورہ کتاب اپنے اندر مسیحی شہداء کی قربانیوں کا لازوال عزم و استقلال رکھتی ہے۔دھرتی ماں کی خاطر دی گئی قربانیوں کے مقصد کی ایک روشن شمع ہے ، جو نسل در نسل اس بات کی روشنی فراہم کر رہی ہے کہ وطن سے محبت رگوں میں دوڑتا ہوا وہ جذبہ ہے جو زندگی قربان کرنے کے جذبات رکھتا ہے۔یہ وطن عزیز کی ایمان افروز داستانوں پر مبنی نہ صرف معلوماتی کتاب ہے بلکہ بیش بہا خزانہ بھی ہے جو مسیحی قوم کی جمع پونجھی کا دردناک قصہ بھی سناتی ہے۔ کتاب کے اوراق میں مسیحی شہداء کے نام کام اور خدمات کا نمایاں چرچہ ہے۔ اس کتاب میں ان مسیحی شہداء کا احوال بیان کیا گیا ہے جو پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے شہید ہو گئے تھے۔فاضل دوست نے افواج پاکستان کے مسیحی شہداء کی تاریخ رقم کرتے ہوئے انہیں جس قدر مشقت کی چکی پیسی ہے ۔وہ لگن، شوق، تاریخ، جذبہ اور سچ لکھنے کی انوکھی مثال ہے۔تاریخی اعتبار سے یہ کتاب اپنے اندر ان تمام شہداء کا تذکرہ بیان کرتی ہے جو دنیا و پاکستان کی تاریخ سے مٹ نہیں سکتے۔بری ، بحری اور فضائیہ افواج میں جن مسیحی شہداء نے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا ہے۔وہ نہ صرف مسیحی قوم کے لیے فخر کی بات ہے بلکہ وطن عزیز کے لیے وفاداری کی زنجیر ثابت ہوئے ہیں ۔ ایسی فخریہ پیشکش کو کون ٹھکرا سکتا ہے۔جو قربانی سے لیس سرشار نسلوں کی آبیاری کا عظیم تحفہ ہو۔میں سمجھتا ہوں اس عظیم کتاب کا مطالعہ پاکستان کے ہر فرد اور خصوصا مسیحی قوم کو لازمی کرنا چاہیے، تاکہ وہ تاریخ اور اپنے مسیحی شہداء کی خدمات کے بارے میں جان سکیں ۔موصوف نے پاکستان کی تاریخ میں ایک منفرد اور مثالی کتاب لکھی ہے ۔جس کا چرچہ نہ صرف پاکستان کے قومی اداروں میں ہوا، بلکہ مسیحی ادباء کے لیے خیر سگالی اضافے کی نوید بھی ہے۔اس کتاب کی خاص بات یہ ہے کہ اعظم معراج نے پاکستان کے ان 11 شہیدوں کا ذکر بھی کیا جنہیں حکومت پاکستان کی طرف سے نشان حیدر عطا کیا گیا۔ یہ کتاب گوناں گوں خوبیوں کے ساتھ ساتھ اپنے اندر تاریخ کا سمندر ، وفا کا خون اور ہمت کی داستان رکھتی ہے۔لہذا اس کتاب کو پڑھنا نہ صرف مسیحوں کی قربانیوں کا اعتراف ہے بلکہ وطن سے محبت و وفاداری کا واضح ثبوت بھی ہے۔اس ضمن میں تمام طلبہ و طالبات کو" شہدائے وطن" سے واقف ہونا ضروری ہے، تاکہ مستقبل قریب میں وہ مختلف شعبوں کا چناؤ کرتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ افواج پاکستان میں ہمارے نوجوانان ملت نے کس طرح قربانیاں دے کر دفاع وطن میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس کتاب میں 70 مسیحی شہداء کا احوال قلم بند کیا گیا ہے ۔جو اپنے اندر ایمانداری اور وفاداری کی داستان رکھتی ہیں۔
اس خوشبوئے ادب کو عام کرنے کے لیے نوجوانان ملت تک ہر خاص و عوام کو رسائی کا حق حاصل ہونا چاہیے۔تاکہ وہ اپنے بزرگوں اور آباؤ اجداد کے بارے میں مکمل واقفیت حاصل کر سکیں ۔
فاضل دوست نے قوم سے اپنی محبت کا ثبوت دیتے ہوئے مسیحی شہداء کی جو داستان رقم کی ہے۔وہ صدیوں تک زندہ رہے گی ۔ تمام مسیحی قوم کو اس بات کی یاد دلاتی رہے گی کہ ایک قلم کار کی جدوجہد کتنی کارآمد اور سحر انگیز ہے جو قوم کے احوال کو زندہ رکھنے میں مددگار ہے ۔
ڈاکٹر شاہد ایم شاہد (واہ کینٹ)
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید