Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
دل کو قرار کب تھا، یار کے بغیر - فاختہ

دل کو قرار کب تھا، یار کے بغیر

ثمینہ گل وفا غزلیات مشاہدات: 61 پسند: 0

دل کو قرار کب تھا، یار کے بغیر
زندگی سنسان تھی، بہار کے بغیر
یہ جو چمکتا چاند بھی دھندلا ہے لگ رہا
بے نام سی حیات ہے دیدار کے بغیر
اک بات مجھ کو کہنے میں اب عار ہی نہیں
میں شعر کہہ رہی تھی جو اظہار کے بغیر
لمحہ ہر ایک سانس کا جب تجھ کو دے دیا
اب کیسے رہ سکوں گی ترے پیار کے بغیر
ہونٹوں پہ آرہی ہیں دعائیں ترے لیئے
مکمل نہ تھی وفا بھی ہاں یار کے بغیر
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید