Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
انجم سلیمی - فاختہ

انجم سلیمی

ثمینہ گل وفا صریرِ خامہ مشاہدات: 76 پسند: 0

بے تاب لمحوں کی شاعری
انجم سلیمی
وفا جی کی شاعری میں ان کے فن اسلوب سے آشنا ہو کر اس بات کا اندازہ تو لگایا جا سکتا ہے کہ ان کا لہجہ گلاب کی خوشبو کی طرح تازہ اور محبت کی چاشنی میں رچا بسا ھے۔ان کے دل میں احساس محبت کا شعور اگر چہ نازک ھے مگر قلب کی درودیوار پر پختہ یقین کے ساتھ سندر بیلوں کی طرح جڑا ہوا ہے ۔
ان کے جذبے شفاف آئینہ کی طرح ہیں جس میں ہم اس کے خداوند کی صورت اور وایعت کا بھرپور نظارہ کر سکتے ہیں نہ صرف یہ بلکہ ہم آئینہ میں وہ کچھ بھی دیکھ پاتے ہیں جس میں بعض اوقات نظر کے اعتبار سے اعتراف فن کی بلندیوں تک پہنچانے میں جان و دل سے امداد طلب کی جاتی ھے ۔ان شاعری میں جگہ جگہ روحانیت اور
عاملیت کا اچھوتا پن خمار کی مجموعی حکمتِ سے رچا بسا ھے۔وفا جی کی شاعری اک جان سوز کی شاعری ھے۔
وفا جی کی تخلیقی صلاحیتوں میں محبت کے جذبات سے مغلوب انسانی رویوں کے عناصر ترکیبی سے مرصع ہے ۔شاعر کی ذات اسکے مشاہدات ،تجربات و نظریات اور اس کا ماحول اس کے فن پر کسی نہ کسی طرح شامل ہوتا ھے اس طرح فن مقصود بالذات نہیں رہتا ۔روایت اور جدیدیت کی درمیانی رنگ کو روشنی کی طرح عیاں کرتا ہے جس سے باطنی حسن میں اضافے کا سبب بنتا ھے۔اس حوالے سے وفا کی شاعری بڑی توانا اور منفرد ہے ، ان کو پڑھ کر یہ لکھنا مشکل نہیں کہ وہ رومانی شاعرہ ہیں ۔ لیکن جذبوں کی حقیقت پسندانہ تقطیر و تطہیر اسے جدید سفر میں نئے قافلوں کا ہم عصر اور ہم سفر بنا دیتی ھے
ان کی غزلیات کا صوتی آہنگ انتہائی خوبصورت ہے۔ان کے ہاں غزل خود اپنا چہرہ اور پیراہن کی کیفیت آور معیار مانگتی ھے۔وفا عہد محبت کی شاعرہ ہیں ۔محبت کا جذبہ اپنی تمام تر لطیف حسیات کے ساتھ ان کی شاعری کاجزو حدیث ھے۔وفا کی نظموں کا جہاں خود اعتمادی کا ایک خوبصورت خوش گوار فطری اور برجستہ اظہار ھے۔ آخر میں وفا کے اس قلم کے لیے خداوند متعال سے ڈھیروں برکات کا خواہاں ۔
انجم سلیمی ۔۔۔فیصل آباد
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید