Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
لفظ یہ سب وفا کی باتیں ہیں - فاختہ

لفظ یہ سب وفا کی باتیں ہیں

ثمینہ گل وفا غزلیات مشاہدات: 72 پسند: 0

لفظ یہ سب وفا کی باتیں ہیں
تجھ سے بھی اب وفا کی باتیں ہیں
ہے ہر اک بات کا الگ سامع
اپنے سے کب وفا کی باتیں ہیں
جب کسی سے نہیں ہے بات تو پھر
خواب میں تب وفا کی باتیں ہیں
پہلے دن میں ہی ذکر ہوتا تھا
اب تو ہر شب وفا کی باتیں ہیں
شعر گوئی کا دعویٰ کب ہے وفا
ساری بے ڈھب وفا کی باتیں ہیں
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید