Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
تُو جا رہا تھا تو واپس پلٹ بھی سکتا تھا - فاختہ

تُو جا رہا تھا تو واپس پلٹ بھی سکتا تھا

عارف پرویز نقیب غزلیات مشاہدات: 123 پسند: 1

تُو جا رہا تھا تو واپس پلٹ بھی سکتا تھا
بدن میں درد ہے بکھرا سمٹ بھی سکتا تھا
مِرا یہ ظرفِ وفا ہی بنا ہے مجیوری
میں زخم کھا کے وگرنہ جھپٹ بھی سکتا تھا
وہ اِلتجا تھی تِری آنکھ میں ، مَیں ہار گیا
نہیں تو بازی مَیں جاناں اُلٹ بھی سکتا تھا
مَیں کاٹ دیتا جو تیری انا کی بیساکھی
تِرا یہ قد تو مِرے قد سے گھٹ بھی سکتا تھا
بھرم تو رکھ لیا میں نے تمہاری چاہت کا
میں ورنہ اپنی عداوت پہ ڈٹ بھی سکتا تھا
مَیں تیری یاد سے دامن بچا گیا ورنہ
یہ سانپ میری رگوں سے لپٹ بھی سکتا تھا
مِرے ہی ضبط نے رکھ لی نقیب لاج مِری
وگرنہ چہرہ یہ ٹکڑوں میں بٹ بھی سکتا تھا
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید