Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
یوں چاہتوں کی عدالت مرے خلاف اُٹھی - فاختہ

یوں چاہتوں کی عدالت مرے خلاف اُٹھی

عارف پرویز نقیب غزلیات مشاہدات: 70 پسند: 0

یوں چاہتوں کی عدالت مرے خلاف اُٹھی
تری صدائے شہادت مرے خلاف اُٹھی
...
مرا مزاج تھا برہم نہ تلخ تھا لہجہ
تو کیسے تیرے طبیعت مرے خلاف اُٹھی
...
سحر نواز ہوں میری خطا پہ قدغن ہے
یوں ظلمتوں کی خلافت مرے خلاف اُٹھی
...
صلیب و دار کا داعی تھا سچ تو بول دیا
تیری غلیظ سیاست مرے خلاف اُٹھی
...
کھڑا تھا دشت میں احرامِ عشق باندھ کے میں
تو کیوں یہ تیری شریعت مرے خلاف اُٹھی
...
سگانِ کوچہ و بازار رہ میں حائل تھے
سو یوں تری ہی قیادت مرے خلاف اُٹھی
...
نقیبؔ دیکھنا منظر بدلنے والا ہے
لہو میں ڈوبی عقیدت مرے خلاف اُٹھی
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید