Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
انجام - فاختہ

انجام

عارف پرویز نقیب نظمیں مشاہدات: 86 پسند: 0

میں بھی رزقِ خاک آخر ہو گیا
ہو گیا تو بھی نوالہِ زمیں
بس یہیں تک تھا گمانِ جستجو
بس یہیں تک تھی محبت بالقییں
۔۔۔
اس جہاں کی دھوپ میں اے جانِ جاں
ہم تھے سائے اور بس کچھ بھی نہیں
تم نے شاید
اس قدر سوچا نہ تھا
تم کو شاید
خود پہ تھا نہ اعتماد
ورنہ شاید
میں بھی اتنا سوچتا
۔۔۔
"کہ جو ہوا، دھونہ نہ تھا، دھوکا ہوا
کیوں بدن کی رغبتوں کو دی صدا
کیوں نہ مانگی ساتھ مرنے کی دعا"
۔۔۔
کاش تم یہ سوچتے کہ ایک دن
فاصلوں کی رات بھی تو آئے گی
قافلے سانسوں کے رک ہی جائیں گے
اور یہ مٹی ہمیں کھا جائے گی
۔۔۔
کاش، تم یہ سوچتے تو اِس طرح
فرقتوں میں ہم بھلا مرتے ہی کیوں
موت سے تو ہارنا تھا ایک دن
زندگی سے جنگ بھلا لڑتے ہی کیوں
۔۔۔
تم نے شاید
اِس قدر سوچا نہ تھا
اس کا بھی ادراک تم کو تھا نہیں
۔۔۔
میں بھی رزقِ خاک آخر ہو گیا
ہو گیا تو بھی نوالہِ زمیں
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید