پیکرِ الفت جہاں میں آ گیا
از:فاختہ ورشپ
مطالعات:49
پیکرِ الفت جہاں میں آ گیا
نور سا اک زندگی میں چھا گیا
۱
زرد شاخوں کو حیاتِ نو ملی
باغباں گلشن سجانے آ گیا
۲
اُس کی آمد کا ستارہ دیکھ کر
ہر مسافر رات کو بڑھتا گیا
۳
جاں بلب تھے جو اندھیروں میں سروشؔ
اُن کو منزل کا نشاں دکھلا گیا