نور کی بارش برس رہی ہے
از:فاختہ ورشپ
مطالعات:41
نُور کی بارش برس رہی ہے ، ویرانے شاداب ہوئے
جنگل ٹیلے پیاسے صحرا، آج سبھی سیراب ہو ئے
1
پھر سے گلشن مہک اُٹھے ہیں پھر سے بہاریں لوٹ آئیں
مایوسی سے سُوکھے پتے کھِل کر سُرخ گلاب ہوئے
2
ابدی زندگی دینے آیا چرنی میں وہ نورِ خدا
آج گنہگاروں کی خاطر خوشیوں کے اسباب ہوئے
3
آج خوشی کثرت سے پائی غم کے مارے لوگوں نے
اِک چہرے کی ایک چمک سے سب چہرے ماہتاب ہوئے