اک تارا چمکا ہے ، اک نُور سا اُترا ہے
از:حزقی ایل سروش
مطالعات:90
گیت
مسیحی شاعری
اک تارا چمکا ہے ، اک نُور سا اُترا ہے
ہر گلی گلی روشن ، پُر نور نظارہ ہے
1
پھول ہسیں کلیاں مسکائیں
تاروں کی باراتیں آئیں
2
آنگن آنگن سبز سویرا
دُور ہوا ہے دل کا اندھیرا
3
پیار کی خوشبو پھیل گئی ہے
اُس کی آمد کیسی بھلی ہے